آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کو پنجاب پولیس کی کمان سنبھالے 40 روز مکمل

انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور کو پنجاب پولیس کی کمان سنبھالے 40 روز گزر گئے ،، اس دوران مجرمان کی گرفتاری، کرائم کنٹرول اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کی تفصیلات جاری کردی گئیں،، ڈکیتی، قتل اور اغواء برائے تاوان سمیت دیگر سنگین وارداتوں میں مطلوب 1400 سے زائد اشتہاریوں سمیت 9 ہزار سے زائد اشتہاری گرفتار کئے گئے ہیں ، سی ٹی ڈی نے 200 سے زائد انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں 4 خطرناک دہشت گردوں کو کیفرکردار تک پہنچایا اور 47 گرفتار کئے جب کہ انٹرپول کی مدد سے گذشتہ پندرہ روز کے دوران 8 خطرناک اشتہاریوں کو بیرون ملک سے گرفتار کرکے پاکستان لایا گیا ہے.

جرائم کا قلع قمع کرتے ہوئے پولیس سے مڈ بھیڑ میں 22 سفاک ڈکیت و قاتل اپنے انجام کو پہنچے جبکہ 27 زخمی ملزموں کو گرفتار کرکے طبی امداد کیلئے ہسپتال پہنچایا گیا، پولیس پر فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے ان 22 خطرناک مجرمان میں دوران ڈکیتی خواتین کا ریپ کرنے والے 3 ملزمان بھی شامل ہیں،، ڈاکوؤں اور قاتلوں کے ساتھ دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک جوان شہید جبکہ 6 زخمی بھی ہوئے، چالیس روز کے دوران ڈکیتی، راہزنی اور چوری کی 16500 زیر التواء درخواستوں پر مقدمات درج کرکے کاروائی کا آغاز ہوگیا ہے، اس دوران نوجوان نسل کو منشیات کی دلدل میں دھکیلنے والے 4300 منشیات فروشوں کو گرفتار کیا گیا ہے

آئی جی پنجاب نے عوام سے

جرائم پیشہ عناصرکے خلاف آپریشنز میں پولیس ٹیموں کا ساتھ دینے اور کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کی اطلاع 15پر دینے کی اپیل کی ہے ۔ پولیس سربراہ ڈاکٹر عثمان انور کا کہناتھا کہ شہری پولیس سے متعلق کوئی بھی شکایت ہو تو فوری 1787 پر بذریعہ کال،ایس ایم ایس یا ای میل رابطہ کریں، جرائم کی بیخ کنی میں شہریوں کا تعاون بنیاد کی حیثیت رکھتاہے لہذا آگے بڑھیں اور جرائم کے خاتمے میں پولیس کا ساتھ دیں

No Comments

Post A Comment

Verified by MonsterInsights